دیکھتا تھا میں پلٹ کر ہر آن

دیکھتا تھا میں پلٹ کر ہر آن

کس صدا کا تھا نہ جانے امکان

اس کی اک بات کو تنہا مت کر

وہ کہ ہے ربط نوا میں گنجان

ٹوٹی بکھری کوئی شے تھی ایسی

جس نے قائم کی ہماری پہچان

لوگ منزل پہ تھے ہم سے پہلے

تھا کوئی راستہ شاید آسان

سب سے کمزور اکیلے ہم تھے

ہم پہ تھے شہر کے سارے بہتان

اوس سے پیاس کہاں بجھتی ہے

موسلا دھار برس میری جان

کیا عجب شہر غزل ہے بانیؔ

لفظ شیطان سخن بے ایمان

(421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.