ہم ہیں منظر سیہ آسمانوں کا ہے

ہم ہیں منظر سیہ آسمانوں کا ہے

اک عتاب آتے جاتے زمانوں کا ہے

ایک زہراب غم سینہ سینہ سفر

ایک کردار سب داستانوں کا ہے

کس مسلسل افق کے مقابل ہیں ہم

کیا عجب سلسلہ امتحانوں کا ہے

پھر وہی ہے ہمیں مٹیوں کی تلاش

ہم ہیں اڑتا سفر اب ڈھلانوں کا ہے

کون سے معرکے ہم نے سر کر لیے

یہ نشہ سا ہمیں کن تکانوں کا ہے

یہ الگ بات وہ کچھ بتائے نہیں

لیکن اس کو پتہ سب خزانوں کا ہے

سب چلے دور کے پانیوں کی طرف

کیا نظارہ کھلے بادبانوں کا ہے

اس کی نظروں میں سارے مقامات ہیں

پر اسے شوق اندھی اڑانوں کا ہے

آؤ بانیؔ کہ خواجہ کے در کو چلیں

آستانہ ہزار آستانوں کا ہے

(391) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.