ادھر کی آئے گی اک رو ادھر کی آئے گی

ادھر کی آئے گی اک رو ادھر کی آئے گی

کہ میرے ساتھ تو مٹی سفر کی آئے گی

ڈھلے گی شام جہاں کچھ نظر نہ آئے گا

پھر اس کے بعد بہت یاد گھر کی آئے گی

نہ کوئی جا کے اسے دکھ مرے سنائے گا

نہ کام دوستی اب شہر بھر کی آئے گی

ابھی بلند رکھو یارو آخری مشعل

ادھر تو پہلی کرن کیا سحر کی آئے گی

کچھ اور موڑ گزرنے کی دیر ہے بانی

صدا نہ گرد کسی ہم سفر کی آئے گی

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.