مجھ سے اک اک قدم پر بچھڑتا ہوا کون تھا

مجھ سے اک اک قدم پر بچھڑتا ہوا کون تھا

ساتھ میرے مجھے کیا خبر دوسرا کون تھا

تا بہ منزل یہ بکھری ہوئی گرد پا کس کی ہے

اے برابر قدم دوستو وہ جدا کون تھا

جانے کس خطرے نے بخش دی سب کو ہم سائیگی

ورنہ اک دوسرے سے یہاں آشنا کون تھا

پہلے کس کی نظر میں خزانے تھے اس پار کے

مثل میرے حدوں سے ادھر دیکھتا کون تھا

کون تھا موسم صاف بھی جس کو آیا نہ راس

کچھ تو ہم سے کہو وہ ہلاک ہوا کون تھا

کون تھا میرے پر تولنے پر نظر جس کی تھی

جس نے سر پر مرے آسماں رکھ دیا کون تھا

کس کی بھیگی صدا جھانکتی تھی مری خاک سے

میں تھا اپنا کھنڈر اس میں میرے سوا کون تھا

کون تھا قائل قہر ہونا تھا جس کو ابھی

ٹوٹ کر جس پہ برسی بھیانک گھٹا کون تھا

(457) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.