تمام راستہ پھولوں بھرا ہے میرے لیے

تمام راستہ پھولوں بھرا ہے میرے لیے

کہیں تو کوئی دعا مانگتا ہے میرے لیے

تمام شہر ہے دشمن تو کیا ہے میرے لیے

میں جانتا ہوں ترا در کھلا ہے میرے لیے

مجھے بچھڑنے کا غم تو رہے گا ہم سفرو

مگر سفر کا تقاضا جدا ہے میرے لیے

وہ ایک عکس کہ پل بھر نظر میں ٹھہرا تھا

تمام عمر کا اب سلسلہ ہے میرے لیے

عجیب درگزری کا شکار ہوں اب تک

کوئی کرم ہے نہ کوئی سزا ہے میرے لیے

گزر سکوں گا نہ اس خواب خواب بستی سے

یہاں کی مٹی بھی زنجیر پا ہے میرے لیے

اب آپ جاؤں تو جا کر اسے سمیٹوں میں

تمام سلسلہ بکھرا پڑا ہے میرے لیے

یہ حسن ختم سفر یہ طلسم خانۂ رنگ

کہ آنکھ جھپکوں تو منظر نیا ہے میرے لیے

یہ کیسے کوہ کے اندر میں دفن تھا بانیؔ

وہ ابر بن کے برستا رہا ہے میرے لیے

(430) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.