تیرگی بلا کی ہے میں کوئی صدا لگاؤں

تیرگی بلا کی ہے میں کوئی صدا لگاؤں

ایک شخص ساتھ تھا اس کا کچھ پتہ لگاؤں

بہتے جانے کے سوا بس میں کچھ نہیں تو کیا

دشمنوں کے گھاٹ ہیں ناؤ کیسے جا لگاؤں

وہ تمام رنگ ہے اس سے بات کیا کروں

وہ تمام خواب ہے اس کو ہاتھ کیا لگاؤں

کچھ نہ بن پڑے تو پھر ایک ایک دوست پر

بات بات شک کروں تہمتیں جدا لگاؤں

منظر آس پاس کا ڈوبتا دکھائی دے

میں کبھی جو دور کی بات کا پتہ لگاؤں

ایسی تیری بزم کیا ایسا ضبط و نظم کیا

میرے جی میں آئی ہے آج قہقہہ لگاؤں

یہ ہے کیا جگہ میاں کہہ رہے ہیں سب کہ یاں

کچھ کشاں کشاں رہوں دل ذرا ذرا لگاؤں

(398) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.