درد سارے شب خاموش میں گر جاتے ہیں

درد سارے شب خاموش میں گر جاتے ہیں

اشک جاہل ہیں مرے ہوش میں گر جاتے ہیں

بندگی ہم نے طبیعت میں وہ پائی ہے کہ بس

سر خداؤں کے کئی دوش میں گر جاتے ہیں

جانے لغزش کو ہماری سکوں آئے گا کہاں

در سے اٹھتے ہیں تو آغوش میں گر جاتے ہیں

تیرے کوچے سے گزرتے ہوئے خوشیوں کے قدم

تیز چلتے ہیں مگر جوش میں گر جاتے ہیں

اتنے شاطر ہیں یہاں لوگ کسی گلچیں سے

گل بچاتے ہوئے گل پوش میں گر جاتے ہیں

میکدے سے جو نکلتی ہے خموشی رجنیشؔ

لب وہیں ساغر مے نوش میں گر جاتے ہیں

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajneesh Sachan. is written by Rajneesh Sachan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajneesh Sachan. Free Dowlonad  by Rajneesh Sachan in PDF.