نقرئی اجالے پر سرمئی اندھیرا ہے

نقرئی اجالے پر سرمئی اندھیرا ہے

یعنی میری قسمت کو گردشوں نے گھیرا ہے

وقت نے جدائی کے زخم بھر دئے لیکن

زخم کی کہانی بھی وقت کا ہی پھیرا ہے

ٹوٹتے بکھرتے ان حوصلوں کو سمجھاؤ

الجھنوں کی شاخوں پر لذتوں کا ڈیرا ہے

آنے والا سناٹا مستیاں اڑا دے گا

ناگنو! سنبھل جاؤ سامنے سپیرا ہے

(430) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramesh Kanwal. is written by Ramesh Kanwal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramesh Kanwal. Free Dowlonad  by Ramesh Kanwal in PDF.