تجھ سے میں مجھ سے آشنا تم ہو

تجھ سے میں مجھ سے آشنا تم ہو

میں ہوں خوشبو مگر ہوا تم ہو

میں لکھاوٹ تمہارے ہاتھوں کی

میری تقدیر کا لکھا تم ہو

تم اگر سچ ہو، میں بھی جھوٹ نہیں

عکس میں، میرا آئنہ تم ہو

بے خودی نے مرا بھرم توڑا

میں سمجھتا رہا خدا تم ہو

میں ہوں مجرم، مرے ہو منصف تم

میں خطا ہوں، مری سزا تم ہو

سیپ کی آس بن کے چاہوں تمہیں

لائے جو موتی وہ گھٹا تم ہو

اپنی مجبوریوں کا رنج نہیں

بے وفا میں ہوں، با وفا تم ہو

روگ بن کر پڑا ہوا ہے کنولؔ

تم دوا ہو، مری دعا تم ہو

(469) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramesh Kanwal. is written by Ramesh Kanwal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramesh Kanwal. Free Dowlonad  by Ramesh Kanwal in PDF.