حسرت سکۂ بخیل نہ کر

حسرت سکۂ بخیل نہ کر

اپنے کشکول کو ذلیل نہ کر

کچھ نہ بولیں گے مدعی کے خلاف

دوستوں کو کبھی وکیل نہ کر

بحث جاری رہے تو بہتر ہے

میرے دعوے کو بے دلیل نہ کر

میں فراست گزیدگی کا شکار

مجھ کو فرزانہ و عقیل نہ کر

ہاتھ اونچا رہے کشادہ رہے

جیب کو کیسۂ بخیل نہ کر

کوئی حد ہے تری ضرورت کی

زندگی یوں مجھے ذلیل نہ کر

رمزؔ قید حیات جھیل ابھی

اتنی عجلت مرے خلیل نہ کر

(536) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Azimabadi. is written by Ramz Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Azimabadi. Free Dowlonad  by Ramz Azimabadi in PDF.