جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

روغن تو چراغوں میں وسیلے کے لیے تھا

صندل کا وہ گہوارہ جو نیلام ہوا ہے

اک راج گھرانے کے ہٹیلے کے لیے تھا

عیاش طبیعت کا ہے آئینہ اک اک اینٹ

یہ رنگ محل ایک رنگیلے کے لیے تھا

کل تک جو ہرا پیڑ تھا کیوں سوکھ گیا ہے

جب دھوپ کا موسم کسی گیلے کے لیے تھا

مسجد کا کھنڈر تھا نہ وہ مندر ہی کا ملبہ

جو گاؤں میں جھگڑا تھا وہ ٹیلے کے لیے تھا

کانٹوں کا تصرف اسے اب کس نے دیا ہے

یہ پھول تو گلشن میں رسیلے کے لیے تھا

اب رہتا ہے جس میں بڑے سرکار کا کنبہ

دالان تو گھوڑے کے طبیلے کے لیے تھا

شہرت کی بلندی پہ مجھے بھول گیا ہے

کیا نام مرا رمزؔ وسیلے کے لیے تھا

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Azimabadi. is written by Ramz Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Azimabadi. Free Dowlonad  by Ramz Azimabadi in PDF.