کچھ اس ادا سے سفیران نو بہار چلے

کچھ اس ادا سے سفیران نو بہار چلے

صلیب دوش پہ رکھ کر گناہ گار چلے

نکل کے کوئے محبت سے سوئے دار چلے

ہمارے ساتھ نہ کیوں موسم بہار چلے

تمہاری یاد سہی قربت بدن نہ سہی

کسی طرح تو محبت کا کاروبار چلے

ہمارے دم سے غم زندگی کی عظمت ہے

ہمارے ساتھ ستم ہائے روزگار چلے

اسی کا نام بہاراں ہے کچھ کہو یارو

چمن میں ہنستے ہوئے آئے سوگوار چلے

ہزار ہم پہ خرابی گزر گئی لیکن

لہو سے اپنے تری انجمن سنوار چلے

اک ایک سانس ہیں صدیوں کا درد شامل ہے

تمہاری بزم میں وہ زندگی گزار چلے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Azimabadi. is written by Ramz Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Azimabadi. Free Dowlonad  by Ramz Azimabadi in PDF.