صرف بچے ہی نہیں شور مچانے آتے (ردیف .. ن)

صرف بچے ہی نہیں شور مچانے آتے

سیر کرنے یہاں بیمار بھی آ جاتے ہیں

دل بھی ہو جاتا ہے خوش اپنا تماشا کر کے

اور نبھانے ہمیں کردار بھی آ جاتے ہیں

کس قدر دکھ ہے تمہیں دل کے اجڑ جانے کا

عشق میں کام تو گھربار بھی آ جاتے ہیں

ہم بھی آ جاتے ہیں بازار میں آنکھیں لے کر

شام ہوتے ہی خریدار بھی آ جاتے ہیں

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramzi Asim. is written by Ramzi Asim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramzi Asim. Free Dowlonad  by Ramzi Asim in PDF.