ہمدمو کیا مجھ کو تم ان سے ملا سکتے نہیں

ہمدمو کیا مجھ کو تم ان سے ملا سکتے نہیں

میں تو جا سکتا ہوں واں گر یاں وہ آ سکتے نہیں

شرم ہے ان کو بہت ہر دم چمٹنے سے مرے

وہ تڑپتے ہیں ولیکن غل مچا سکتے نہیں

ہاتھ میں ہے ہاتھ اور کوئی نہیں ہے آس پاس

وہ تو ہیں قابو میں پر ہم جی چلا سکتے نہیں

چودھویں ہے رات اور چھٹکی ہوئی ہے چاندنی

ہم کمند اب ان کے کوٹھے پر لگا سکتے نہیں

کیوں میاں رنگیںؔ بھلا اب اس زمیں میں سوچ سے

کیا غزل تم حسب حال اپنی سنا سکتے نہیں

بس میں ہیں وہ غیر کے ہم کو بلا سکتے نہیں

اور ہم اس جا کسی صورت سے جا سکتے نہیں

ہم کو ان سے ان کو ہم سے جتنی الفت ہے اسے

وہ گھٹا سکتے ہیں لیکن ہم گھٹا سکتے نہیں

غیر سے ہم کو دلاتے ہیں وہ لاکھوں گالیاں

پچھلی باتیں یاد ہم ان کو دلا سکتے نہیں

بت بنے ہیں یوں تو ہم باتیں بناتے ہیں ہزار

بات لیکن وصل کی اصلاً بتا سکتے نہیں

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rangin Saadat Yaar Khan . is written by Rangin Saadat Yaar Khan . Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rangin Saadat Yaar Khan . Free Dowlonad  by Rangin Saadat Yaar Khan in PDF.