غیر کی خاطر سے تم یاروں کو دھمکانے لگے (ردیف .. ')

غیر کی خاطر سے تم یاروں کو دھمکانے لگے

آ کے میرے روبرو تلوار چمکانے لگے

جی میں کیا گزرا تھا کل جو آپ رکھ قبضہ پہ ہاتھ

خوب سا گھورے مجھے اور تن کے بل کھانے لگے

دل طلب مجھ سے کیا میں نے کہا حاضر نہیں

یہ غضب دیکھو مچل کر پاؤں پھیلانے لگے

قتل کر کر یہ نہیں معلوم کیا گزرا خیال

دیکھ وہ بسمل مجھے کچھ حیف سا کھانے لگے

یار مجھ کو دیکھ زا رونا تو ان سا ہجر میں

مشفقانہ کچھ نصیحت جبکہ فرمانے لگے

جل کے رنگیںؔ میں نے یہ مصرع تجلیؔ کا پڑھا

''دل کو سمجھاؤ مجھے کیا آ کے سمجھانے لگے''

(591) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rangin Saadat Yaar Khan . is written by Rangin Saadat Yaar Khan . Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rangin Saadat Yaar Khan . Free Dowlonad  by Rangin Saadat Yaar Khan in PDF.