ہوا کی چادر صد چاک اوڑھے جا رہے ہیں

ہوا کی چادر صد چاک اوڑھے جا رہے ہیں

سوارو کس طرف منہ زور گھوڑے جا رہے ہیں

ہمیں بھی یاد کر لینا جب ان پر پھول آئیں

ہم اپنا خون پودوں پر نچوڑے جا رہے ہیں

ثمر تو کیا شجر پر کوئی پتہ بھی نہیں ہے

مگر ہم ہیں کہ شاخوں کو جھنجھوڑے جا رہے ہیں

یہ کس صبح حقیقت میں کھلی ہے آنکھ میری

کہ تیرے خواب بھی اب ساتھ چھوڑے جا رہے ہیں

میں کس دکھ سے اکیلے دیکھتا جاتا ہوں ان کو

فضا میں پنچھیوں کے چند جوڑے جا رہے ہیں

وہ جس کی امن کی بنیاد پر تعمیر کی تھی

امیرؔ اس شہر جاں میں ظلم توڑے جا رہے ہیں

(446) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raoof Ameer. is written by Raoof Ameer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raoof Ameer. Free Dowlonad  by Raoof Ameer in PDF.