جب بھی تیری یادوں کا سلسلہ سا چلتا ہے

جب بھی تیری یادوں کا سلسلہ سا چلتا ہے

اک چراغ بجھتا ہے اک چراغ جلتا ہے

شرط غم گساری ہے ورنہ یوں تو سایہ بھی

دور دور رہتا ہے ساتھ ساتھ چلتا ہے

سوچتا ہوں آخر کیوں روشنی نہیں ہوتی

داغ بھی ابھرتے ہیں چاند بھی نکلتا ہے

کیسے کیسے ہنگامے اٹھ کے رہ گئے دل میں

کچھ پتہ مگر ان کا آنسوؤں سے چلتا ہے

وہ سرود کیف آگیں سوز غم جسے کہیے

زندگی کے نغموں میں ڈھلتے ڈھلتے ڈھلتا ہے

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.