جب تک دور جام چلے گا

جب تک دور جام چلے گا

ساقی تیرا نام چلے گا

مندر میں زنار چلے گی

کعبے میں احرام چلے گا

جوگی کا سنجوگ نہیں تو

صوفی کا الہام چلے گا

زینہ زینہ ان زلفوں کا

فتنہ سوئے بام چلے گا

رستے سو اعجاز کریں گے

جب وہ سرو اندام چلے گا

سناٹے بسرام کریں گے

بستی میں کہرام چلے گا

کب تک یہ دن رات چلیں گے

کب تک یہ ابہام چلے گا

کب تک لب خاموش رہیں گے

کب تک یہ ہنگام چلے گا

کیا میری تدبیر چلے گی

کیا میرا اقدام چلے گا

جب تک سر پہ دھوپ کھڑی ہے

سایہ بے آرام چلے گا

کوئی نرم ہوا کا جھونکا

صبح نہیں تو شام چلے گا

ایسے کیسے بات بنے گی

ایسے کیسے کام چلے گا

دنیا کا یہ گورکھ دھندا

کیسے بے اوہام چلے گا

(401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.