نکل کر سایۂ ابر رواں سے

نکل کر سایۂ ابر رواں سے

رہے ہم مدتوں بے سائباں سے

زمیں پر چاند آنا چاہتا ہے

اتر کر کشتی آب رواں سے

نگاہیں ڈھونڈتی ہیں رفتگاں کو

ستارے ٹوٹتے ہیں آسماں سے

مناتے خیر کیا ہم جسم و جاں کی

اسے چاہا تھا ہم نے جسم و جاں سے

رساؔ کس عہد نا پرساں میں ہم نے

لیا ہے کام حرف رایگاں سے

(439) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.