آنسو کی طرح پونچھ کے پھینکا گیا ہوں میں

آنسو کی طرح پونچھ کے پھینکا گیا ہوں میں

تارا ہوں اور زمیں پہ گرایا گیا ہوں میں

قربان گاہ غم پہ چڑھانے کے واسطے

بچپن میں کتنے پیار سے پالا گیا ہوں میں

تابش گریزیوں کو مجال نظر کہاں

چشمہ لگا کے دھوپ کا دیکھا گیا ہوں میں

گو ماورائے وقت بھی ہے مجھ میں ایک چیز

میزان صبح و شام میں تولا گیا ہوں میں

دم لے کے لوٹ جاؤں گا او میزباں زمیں

قاصد بنا کے دور سے بھیجا گیا ہوں میں

اے ساکنان شہر خموشان زندگی

پیغام حشر دے کے اتارا گیا ہوں میں

منزل کی قدر ہوتی ہے آوارگی کے بعد

جنت سے اس لیے بھی نکالا گیا ہوں میں

کوثرؔ لباس قہر میں اتری ہیں رحمتیں

ٹھوکر لگا کے راہ پہ لایا گیا ہوں میں

(459) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Kausar Farooqi. is written by Rasheed Kausar Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Kausar Farooqi. Free Dowlonad  by Rasheed Kausar Farooqi in PDF.