ہمت عالی کا اتنا تو زیاں ہونا ہی تھا

ہمت عالی کا اتنا تو زیاں ہونا ہی تھا

جرم گیہاں تاب کو بے خانماں ہونا ہی تھا

یہ تو اے ماتم کنان کشتگاں ہونا ہی تھا

ان مہم جویاں کو اک دن جاوداں ہونا ہی تھا

مر کے بھی یادوں میں جینا چاہتا ہے آدمی

آدمی کی زندگی کو امتحاں ہونا ہی تھا

قسمت قاموسیاں ہر عہد میں سرگشتگی

تب تو امیین کو آخر زباں ہونا ہی تھا

شاہد‌ محمل ہے اتنی قربتیں یہ دوریاں

ہائے وہ جس کا مقدر سارباں ہونا ہی تھا

سونپ کر مٹی کو مٹی لی ہوا نے اپنی راہ

مشغلہ تھا خاک سے دامن فشاں ہونا ہی تھا

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Kausar Farooqi. is written by Rasheed Kausar Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Kausar Farooqi. Free Dowlonad  by Rasheed Kausar Farooqi in PDF.