قید میں رکھا گیا قطرہ تو غلطاں ہو گیا

قید میں رکھا گیا قطرہ تو غلطاں ہو گیا

نور کی نہروں کو نا پیدا کراں ہونا ہی تھا

شہرہ ہیکل کے لئے آوازہ پیکر کے لئے

ہر توانائی کو بے نام و نشاں ہونا ہی تھا

ہم نے کچھ یوں ہی نہیں جھیلا تھا قرنوں کا عذاب

آخر اس دیر آشنا کو مہرباں ہونا ہی تھا

تنگ جب کر دی گئی ہم پر زمیں کرتے بھی کیا

لازماً ہم کو زمیں سے آسماں ہونا ہی تھا

کہکشاں کی سمت اٹھنے تھے ابد پیما قدم

جانب سیار طیارہ رواں ہونا ہی تھا

تھا قفس میں بھی تو تھا فوارۂ‌ آہنگ و رنگ

اس پرندے کو تو جنت آشیاں ہونا ہی تھا

(567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Kausar Farooqi. is written by Rasheed Kausar Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Kausar Farooqi. Free Dowlonad  by Rasheed Kausar Farooqi in PDF.