دریا کو اپنے پاؤں کی کشتی سے پار کر

دریا کو اپنے پاؤں کی کشتی سے پار کر

موجوں کے رقص دیکھ لے خود کو اتار کر

سورج ترے طواف کو نکلے گا رات دن

تو آپ وقت ہے تو نہ لمحے شمار کر

ہابیل تیری ذات میں قابیل ہے مگر

اپنے لہو کو بیچ دے خواہش کو مار کر

اشکوں کے دیپ بک گئے بازار میں تو کیا

عہد گراں میں اپنے پسینے سے پیار کر

اک اور کربلا ہے ترے در کے سامنے

اپنے لہو کو جیت لے بازی کو ہار کر

اک نسل کا وجود لہو کے نمو میں ہے

کچھ دیر خواب دیکھ ذرا انتظار کر

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Nisar. is written by Rasheed Nisar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Nisar. Free Dowlonad  by Rasheed Nisar in PDF.