کوئی تو ہے کہ نئے راستے دکھائے مجھے

کوئی تو ہے کہ نئے راستے دکھائے مجھے

ہوا کے دوش پہ آئے غزل سنائے مجھے

کسے خبر ہے کہ جیتا ہوں جاگتا ہوں میں

وہ ایک شخص ہر اک موڑ پر بچائے مجھے

لرزتے پاؤں بھی میرے عصا بدست بھی میں

وہ بازوؤں پہ اٹھائے کبھی چلائے مجھے

ہے اس کے نام کی مالا مرے لبوں کا سبو

میں اس کو شعر سناؤں وہ گنگنائے مجھے

وہ آئنہ ہے تو عکس سحر ہوں میں لیکن

وہ اپنے آپ کو دیکھے کبھی سجائے مجھے

دکھوں کے سرد نوالے غموں کی گرم زباں

ہنسی ہنسی میں چھپائے کبھی دکھائے مجھے

(392) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Nisar. is written by Rasheed Nisar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Nisar. Free Dowlonad  by Rasheed Nisar in PDF.