یہ کون سا سورج مرے پہلو میں کھڑا ہے

یہ کون سا سورج مرے پہلو میں کھڑا ہے

مجھ سے تو رشیدؔ اب مرا سایہ بھی بڑا ہے

تو جس پہ خفا ہے مرے اندر کا یہ انسان

اس بات پہ مجھ سے بھی کئی بار لڑا ہے

دیکھا جو پلٹ کر تو مرے سائے میں گم تھا

وہ شخص جو مجھ سے قد و قامت میں بڑا ہے

صدیوں اسے پالا ہے سمندر نے صدف میں

پل بھر کے لئے جو مری پلکوں میں جڑا ہے

خورشید کے چہرے پہ لکیریں ہیں لہو کی

خنجر سا کوئی رات کے سینے میں گڑا ہے

اک لفظ جو نکلا تھا صفیں دل کی الٹ کر

مدت سے مرے لب پہ وہ بے جان پڑا ہے

ٹکرا کے پلٹتا ہوں لگاتار ادھر سے

یہ سنگ صفت کون سر راہ کھڑا ہے

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.