یہ زاویہ سورج کا بدل جائے گا سائیں

یہ زاویہ سورج کا بدل جائے گا سائیں

سایہ ہے مگر سایہ تو ڈھل جائے گا سائیں

خود آپ کے ہاتھوں کا تراشا ہوا لمحہ

خود آپ کے ہاتھوں سے پھسل جائے گا سائیں

یہ برف بدن آپ کا اور موم کا مسکن

اس دھوپ نگر میں تو پگھل جائے گا سائیں

ساحل نہ رہے گا تہی داماں کہ سمندر

اک دن کوئی موتی بھی اگل جائے گا سائیں

جو راکھ ہوا جسم وہ لو دینے لگے گا

جو دیپ بجھایا ہے وہ جل جائے گا سائیں

اس شہر دل آویز میں دل والوں کا سکہ

پہلے بھی چلا آج بھی چل جائے گا سائیں

منزل ہی تری یار رشیدؔ اور نہیں ہے

تو جب بھی گیا چاند محل جائے گا سائیں

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.