خیال کی طرح چپ ہو صدا ہوئے ہوتے

خیال کی طرح چپ ہو صدا ہوئے ہوتے

کم از کم اپنی ہی آواز پا ہوئے ہوتے

ترس رہا ہوں تمہاری زباں سے سننے کو

کہ تم کبھی مرا حرف وفا ہوئے ہوتے

عجیب کیفیت‌ بے دلی ہے دونوں طرف

کہ مل کے سوچ رہے ہیں جدا ہوئے ہوتے

بہت عزیز سہی ہم کو اپنی خود داری

مزہ تو جب تھا کہ تیری انا ہوئے ہوتے

یہ آرزو رہی اپنی جو عمر بھر کے لیے

تری زباں پہ رہے وہ مزہ ہوئے ہوتے

سموم کی طرح جینے سے فائدہ کیا ہے

کسی کے واسطے باد صبا ہوئے ہوتے

ہمیشہ مائل حسن بتاں رہے آذرؔ

کبھی تو قائل‌ حسن خدا ہوئے ہوتے

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.