سوال گونج کے چپ ہیں جواب آئے نہیں

سوال گونج کے چپ ہیں جواب آئے نہیں

جو آنے والے تھے وہ انقلاب آئے نہیں

یہ کیا حضر کہ سفر کی ضرورتیں ہی نہ ہوں

یہ کیا سفر کہ کہیں پر سراب آئے نہیں

وہ ایک نیند کی جو شرط تھی ادھوری رہی

ہماری جاگتی آنکھوں میں خواب آئے نہیں

دعا کرو کہ خزاں میں ہی چند پھول کھلیں

کہ اب کے موسم گل میں گلاب آئے نہیں

مجھے تو آج کے کرب و بلا سے فرصت کب

تم ان کی چاپ سنو جو عذاب آئے نہیں

(435) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Jamaal Farooqi. is written by Rashid Jamaal Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Jamaal Farooqi. Free Dowlonad  by Rashid Jamaal Farooqi in PDF.