تمام قضیہ مکان بھر تھا

تمام قضیہ مکان بھر تھا

مکان کیا تھا مچان بھر تھا

یہ شہر لا حد و سمت میرا

گلوب میں اک نشان بھر تھا

روایتوں سے کوئی تعلق

جو بچ رہا پان دان بھر تھا

گمان بھر تھے تمام دھڑکے

تمام ڈر امتحان بھر تھا

طمانیت بارشوں میں حل تھی

جو خوف تھا سائبان بھر تھا

جو جست تھی ایک مشت بھر تھی

جو شور تھا آسمان بھر تھا

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Jamaal Farooqi. is written by Rashid Jamaal Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Jamaal Farooqi. Free Dowlonad  by Rashid Jamaal Farooqi in PDF.