تیرے ہاتھوں جو سرافراز ہوئے

تیرے ہاتھوں جو سرافراز ہوئے

ہم سے کس بات میں ممتاز ہوئے

کیا وہ دستک سے نہ کھل سکتے تھے

ہم پہ ٹھوکر سے جو در باز ہوئے

شام تک ان کا نشاں بھی نہ رہا

صبح جو محو تگ و تاز ہوئے

کیا بنیں گے وہ کسی کے ہم راز!

خود جو اپنے لیے اک راز ہوئے

کیا تمسخر ہے کہ راشدؔ ہم بھی

کچھ نہ ہونے سے سخن ساز ہوئے

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Mufti. is written by Rashid Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Mufti. Free Dowlonad  by Rashid Mufti in PDF.