وہ جو خود اپنے بدن کو سائباں کرتا نہیں

وہ جو خود اپنے بدن کو سائباں کرتا نہیں

کیوں نہ پچھتائے کہ سایہ آسماں کرتا نہیں

جانے کیوں اک دوسرے کے لوگ ہیں شکوہ گزار

کون کس کے حوصلوں کا امتحاں کرتا نہیں

کچھ نہیں کھلتا کہ آخر کیا کہانی ہے جسے

لوگ سننا چاہتے ہیں میں بیاں کرتا نہیں

اس سے ملتے وقت تجھ کو ساتھ رکھوں کس طرح

میں تو اپنے آپ کو بھی درمیاں کرتا نہیں

میری پیشانی پہ اپنی مہر کر دیتی ہیں ثبت

نصب جن راہوں پہ میں اپنا نشاں کرتا نہیں

مجھ میں اور ہم پیشگاں میں بس یہی اک فرق ہے

مانگ ہے جس مال کی زیب دکاں کرتا نہیں

صرف پتواروں کے بل پر پار کیا اترے گا وہ

ان ہواؤں میں جو اونچا بادباں کرتا نہیں

ہیچ ہے سب کی نظر میں دیکھنا راشدؔ وہ شخص

اپنے بارے میں جو خود کوئی گماں کرتا نہیں

(398) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Mufti. is written by Rashid Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Mufti. Free Dowlonad  by Rashid Mufti in PDF.