یہ محبت کا وار ہے صاحب

یہ محبت کا وار ہے صاحب

دل بڑا سوگوار ہے صاحب

ہر طرف لوگ چھاؤں کے دشمن

اور شجر سایہ دار ہے صاحب

کیوں مرا دل خزاں رسیدہ ہے

ہر طرف تو بہار ہے صاحب

پاؤں رکھنا سنبھل سنبھل کے یہاں

حسرتوں کا مزار ہے صاحب

کیا عجب ہے کہ ہم کو خود پہ نہیں

آپ پر اعتبار ہے صاحب

پہلا مقصد ہے کھیلنا تم سے

ثانوی جیت ہار ہے صاحب

پاؤں حالات کی گرفت میں ہیں

عشق سر پر سوار ہے صاحب

غم سے رشتہ بہت پرانا ہے

میرے بچپن کا یار ہے صاحب

آپ انصرؔ کو جانتے ہی نہیں

یہ تو یاروں کا یار ہے صاحب

(457) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Qayyum Ansar. is written by Rashid Qayyum Ansar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Qayyum Ansar. Free Dowlonad  by Rashid Qayyum Ansar in PDF.