آنکھوں آنکھوں میں محبت کا پیام آ ہی گیا

آنکھوں آنکھوں میں محبت کا پیام آ ہی گیا

مرحبا اذن وداع ننگ و نام آ ہی گیا

عافیت کے نام وحشت کا پیام آ ہی گیا

لو یہ افسانہ قریب اختتام آ ہی گیا

کم سے کم جذب وفا اتنا تو کام آ ہی گیا

بے ارادہ ان کے لب پر میرا نام آ ہی گیا

شیخ کا سب زہد و تقویٰ آج کام آ ہی گیا

جب وہ مینائے رواں صہبا بہ جام آ ہی گیا

میکدے میں جانے کیا کیا گل کھلاتے شیخ جی

وہ تو رندوں کو خیال احترام آ ہی گیا

عمر بھر جس کے لئے آنکھیں رہی ہیں فرش راہ

وہ اجل کا قاصد فرخندہ گام آ ہی گیا

ناز تھے کیا کیا عروج نیر اقبال پر

دوپہر کے بعد دیکھا وقت شام آ ہی گیا

الوداع اے زعم ہستی الفراق اے وہم زیست

موت بن کر مژدۂ عمر دوام آ ہی گیا

ضبط راز غم پہ سو جانیں بھی کر دیتے نثار

کیا بتائیں بس زباں پر ان کا نام آ ہی گیا

حسن نے بھی کروٹیں بدلی ہیں اے دل رات بھر

تیری پیشانی سے داغ ننگ خام آ ہی گیا

جب کہیں لطف سخن کی بات آئی ہے رشیدؔ

اعتبار الملک کا ہر لب پہ نام آ ہی گیا

(467) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Shahjahanpuri. is written by Rashid Shahjahanpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Shahjahanpuri. Free Dowlonad  by Rashid Shahjahanpuri in PDF.