آشیانے کی بات کرتے ہو

آشیانے کی بات کرتے ہو

دل جلانے کی بات کرتے ہو

بند ہے راہ نامہ و پیغام

جانے آنے کی بات کرتے ہو

کیوں چھڑکتے ہو زخم دل پہ نمک

مسکرانے کی بات کرتے ہو

ہو گیا زخم دل ہرا ایک ایک

غم بھلانے کی بات کرتے ہو

دولت غیر منقسم ہے یہ

غم ہٹانے کی بات کرتے ہو

کچھ ہماری بتاؤ اپنی سنو

کیا زمانے کی بات کرتے ہو

وضع داری خلوص صدق و صفا

کس زمانے کی بات کرتے ہو

کہتے ہیں سنتے ہی رشیدؔ کا نام

کس دوانے کی بات کرتے ہو

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Shahjahanpuri. is written by Rashid Shahjahanpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Shahjahanpuri. Free Dowlonad  by Rashid Shahjahanpuri in PDF.