ملی ہے کیسے گناہوں کی یہ سزا مجھ کو

ملی ہے کیسے گناہوں کی یہ سزا مجھ کو

ڈراتا رہتا ہے اپنا ہی آئینہ مجھ کو

میں کس فسانے کا حصہ ہوں کہہ نہیں سکتا

وجود اپنا بھی لگتا ہے واقعہ مجھ کو

اب آسماں کی چلو حد تلاش کی جائے

بلا رہا ہے ستاروں کا قافلہ مجھ کو

میں کائنات پہ اپنی نگاہ ڈالتا ہوں

ترے خیال کی ملتی ہے جب ضیا مجھ کو

سلام کرتا ہوں رعنائی حیات تجھے

اب اور کوئی تماشا نہیں دکھا مجھ کو

تری خموشی میں مضمر ہے میرا راز سخن

کہ بے زبان نہ کر دے تری صدا مجھ کو

وہی عظیم ہے جو بانٹتا ہو درد وجود

اسی کے وصل کا راشدؔ ہے آسرا مجھ کو

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Taraz. is written by Rashid Taraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Taraz. Free Dowlonad  by Rashid Taraz in PDF.