رات آخر ہو ستم پیشوں پہ ایسا بھی نہیں

رات آخر ہو ستم پیشوں پہ ایسا بھی نہیں

وقت رک جائے کہیں آ کے یہ ہوتا بھی نہیں

اپنے ہونے کی سزا کس کو ملا کرتی ہے

کس کو یہ زخم دکھاؤں جو ہویدا بھی نہیں

منتظر آئینہ خانے ہیں نہ جانے کس کے

شہر تمثال میں اب تو کوئی چہرہ بھی نہیں

تجھ سے منسوب تھے سب جور سہے ہم نے مگر

پاس ناموس محبت تھا پکارا بھی نہیں

کوئی حاصل نہیں اس کار جنوں کا راشدؔ

کھیلتا آگ سے ہوں اور تماشا بھی نہیں

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Taraz. is written by Rashid Taraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Taraz. Free Dowlonad  by Rashid Taraz in PDF.