کھنڈر میں دفن ہوئی ہیں عمارتیں کیا کیا

کھنڈر میں دفن ہوئی ہیں عمارتیں کیا کیا

لکھی ہیں کتبۂ دل پر عبارتیں کیا کیا

حصار برف میں رہنا کبھی سرابوں میں

سفر کے شوق نے سونپی سفارتیں کیا کیا

تلاش لفظ میں عمروں کی کاوشوں کا ثمر

اندھیرے غار میں گھومیں بصارتیں کیا کیا

کہیں بدن کے ہیں سودے کہیں ضمیروں کے

ہوئی ہیں شہر میں اب کے تجارتیں کیا کیا

سویرے آنکھ کھلی تو نظر میں کچھ بھی نہ تھا

خیال و خواب میں پائیں بشارتیں کیا کیا

دیار زر سے متاع انا بچا لائے

نظر نظر میں بھری تھیں حقارتیں کیا کیا

تن شکستہ کی تعمیر کے لیے راسخؔ

عمل میں لائی گئی ہیں مہارتیں کیا کیا

(416) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Irfani. is written by Rasikh Irfani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Irfani. Free Dowlonad  by Rasikh Irfani in PDF.