کسی دراز میں رکھنا کہ طاق پر رکھنا

کسی دراز میں رکھنا کہ طاق پر رکھنا

مرے خطوط محبت سنبھال کر رکھنا

کسی بھی دور میں شاید میں تیرے کام آؤں

جدا ہو شوق سے کچھ رابطہ مگر رکھنا

گھٹائیں یاس کی چھائیں گی چھٹ بھی جائیں گی

ہجوم درد میں قابو حواس پر رکھنا

خدا کرے کہ ملے تجھ کو منزل مقصود

فراز پا کے نشیبوں پہ بھی نظر رکھنا

انا کو بیچ کے جینا بھی کوئی جینا ہے

بلا سے جان جو جاتی ہے جائے سر رکھنا

کبھی ہو گھر میں جو میرا بھی انتظار تجھے

اندھیری رات میں ہرگز کھلا نہ در رکھنا

خدا کے ہاتھ ہے موت و حیات اے راسخؔ

ہوس کے در پہ محبت کو معتبر رکھنا

(568) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Irfani. is written by Rasikh Irfani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Irfani. Free Dowlonad  by Rasikh Irfani in PDF.