اب اس سے پہلے کہ تن من لہو لہو ہو جائے

اب اس سے پہلے کہ تن من لہو لہو ہو جائے

لہو سے قبل شہادت چلو وضو ہو جائے

قریب دیدہ و دل اس قدر جو تو ہو جائے

تو کیا عجب تری تعریف میں غلو ہو جائے

بھلے ہی ہوتی ہے دنیا تمام ہو ہو جائے

خدا نخواستہ میرے خلاف تو ہو جائے

میں اپنا فون کبھی بند ہی نہیں رکھتا

نہ جانے کب اسے توفیق گفتگو ہو جائے

تمہاری چشم کرم ہی سے ہے بھرم دل کا

وہ دن نہ آئے کہ یہ جام بے سبو ہو جائے

ملے ملے نہ ملے فرصت و فراغت پھر

چلو یہیں کہیں کچھ دیر ہاو ہو ہو جائے

دماغ اس کا سنا ہے کہ آسمان پہ ہے

مری زمین پہ چل کر لہو لہو ہو جائے

رؤف خیرؔ کسی پر کبھی نہیں کھلنا

جو آج یار ہے ممکن ہے کل عدو ہو جائے

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Khair. is written by Rauf Khair. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Khair. Free Dowlonad  by Rauf Khair in PDF.