پچاس سالوں میں دو اک برس کا رشتہ تھا

پچاس سالوں میں دو اک برس کا رشتہ تھا

مری وفا سے تمہاری ہوس کا رشتہ تھا

ہمارا پیار تو تھا چاند اور چکورے سا

تمہارا عشق ہی گل سے مگس کا رشتہ تھا

رہ حیات کا میں ایسا اک مسافر تھا

کہ جیسے شہر کی سڑکوں سے بس کا رشتہ تھا

سنا ہے میں نے مساجد کے ان مناروں سے

منادروں کے ان اونچے کلس کا رشتہ تھا

ترس رہے ہیں جو گلشن میں آشیانوں کو

کل انہیں مرغ چمن کا قفس سے رشتہ تھا

میں سوچتا ہوں بھلا میرے جسد خاکی سے

اے اشکؔ کیا مرے تار نفس کا رشتہ تھا

(408) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Ashk. is written by Raza Ashk. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Ashk. Free Dowlonad  by Raza Ashk in PDF.