جب اٹھے تیرے آستانے سے

جب اٹھے تیرے آستانے سے

جانیو اٹھ گئے زمانے سے

دن بھلا انتظار میں گزرا

رات کاٹیں گے کس بہانے سے

جان بھی کچھ ہے جو نہ کیجے نثار

مر نہ جائیں گے اس کے جانے سے

ایک اس زلف سے اٹھایا ہاتھ

چھٹ گئے لاکھوں شاخسانے سے

کوئی مر جاؤ کام ہے اس کو

اپنی تروار آزمانے سے

اس کے تیر نگاہ کے آگے

کچھ ہمیں بن گئے نشانے سے

ناتوانی تجھے غضب آئے

گئے اس کی گلی کے جانے سے

کہاں بنگالہ اور کہاں میں رضاؔ

بس نہیں چلتا آب و دانے سے

(457) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Azimabadi. is written by Raza Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Azimabadi. Free Dowlonad  by Raza Azimabadi in PDF.