جنس گراں کا میں ہوں خریدار دوستو

جنس گراں کا میں ہوں خریدار دوستو

آخر کہاں ہے مصر کا بازار دوستو

شائستۂ خطا ہیں مری بے گناہیاں

ناکردہ جرم کا ہوں سزاوار دوستو

ان گمرہان جادہ و منزل کی خیر ہو

رہبر نہ کوئی قافلہ سالار دوستو

پر پیچ زندگی کی وہ راہیں کہ الاماں

یاد آ گیا ہے کاکل خم دار دوستو

اب تک تلاش کرتی ہے تعمیر کائنات

بزم جنوں میں ایک تھا ہشیار دوستو

آیا حیات عشق کی عظمت کا جب خیال

بڑھ کر صدا دی میں نے سر دار دوستو

کھل کر زباں سے کرتے ہیں اظہار دشمنی

بہتر ہیں آج تم سے یہ اغیار دوستو

منزل تو دے رہی ہے صدا آج بھی مگر

خود بن گیا ہوں راہ میں دیوار دوستو

(455) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Jaunpuri. is written by Raza Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Jaunpuri. Free Dowlonad  by Raza Jaunpuri in PDF.