اس طرح آنکھوں کو نم دل پر اثر کرتے ہوئے

اس طرح آنکھوں کو نم دل پر اثر کرتے ہوئے

جا رہا ہے کون نیزوں پر سفر کرتے ہوئے

زندگی فاقوں کے سائے میں بسر کرتے ہوئے

جی رہا ہوں خون دل خون جگر کرتے ہوئے

لکھ رہا ہوں نام بچوں کے غموں کی جائداد

ان کی صبح زندگی کو دوپہر کرتے ہوئے

اتنے وحشت ناک منظر پتلیوں میں بس گئے

خواب بھی ڈرنے لگے آنکھوں میں گھر کرتے ہوئے

سینۂ موج رواں کو آبلوں سے بھر دیا

پیاس کی شدت نے پانی پر اثر کرتے ہوئے

وقت کی رفتار سے بھی تیز چلنا ہے مجھے

جا رہا ہوں اب ہوا کو ہم سفر کرتے ہوئے

جانے کتنی ٹھوکریں کھائیں ہیں میں نے اے رضاؔ

اعتدال زندگی کو تیز تر کرتے ہوئے

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Mauranvi. is written by Raza Mauranvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Mauranvi. Free Dowlonad  by Raza Mauranvi in PDF.