ہم جہاں نغمہ و آہنگ لیے پھرتے ہیں

ہم جہاں نغمہ و آہنگ لیے پھرتے ہیں

لوگ ہاتھوں میں وہاں سنگ لیے پھرتے ہیں

ہم ہی اس عہد کا معیار تغیر ہوں گے

ہم کہ ہر دور میں سو رنگ لیے پھرتے ہیں

کیا ہو شوریدہ سروں کی گزر اوقات کہ لوگ

دست بے فیض و دل تنگ لیے پھرتے ہیں

سب ترا حسن ترے حسن سہی قد میں نہیں

ہم بھی آنکھوں میں عجب رنگ لیے پھرتے ہیں

شوقؔ دشوار ہے اب معجزۂ فن کی نمود

لوگ اشعار میں فرہنگ لیے پھرتے ہیں

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.