تھا مری جست پہ دریا بڑی حیرانی میں

تھا مری جست پہ دریا بڑی حیرانی میں

کیوں مرا عکس بہت دیر رہا پانی میں

شاید اس خاک سے خورشید کوئی اٹھے گا

سو میں رہتا ہوں عناصر کی نگہبانی میں

پاس آداب کہ یاں دیر نہیں لگتی ہے

میر زنداں کو بدلتے ہوئے زندانی میں

ان کی آواز کو خاطر میں نہ لانے والو

تم نے دریاؤں کو دیکھا نہیں طغیانی میں

وہ عجب دور محبت تھا زمانہ تھا نہ وقت

جیسے دونوں ہوں کسی عالم لا فانی میں

وہ بھی تصویر سا آغاز محبت میں رہا

میں بھی تھا آئینہ خانوں کی سی حیرانی میں

کوئی غم خوار نظر آئے تو ڈر جاتا ہوں

یہ بھی آسیب نہ ہو قالب انسانی میں

میرے ہونٹوں ہی پہ اڑتی رہی آواز کی راکھ

کیسے لو دے یہ کسی خطۂ برفانی میں

تیری بستی کو خدا عشق سے آباد رکھے

جس نے آباد رکھا ہے مجھے ویرانی میں

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.