کوہ غم اتنا گراں اتنا گراں ہے اب کے

کوہ غم اتنا گراں اتنا گراں ہے اب کے

ہے کہاں تیشہ گراں آہ گراں ہے اب کے

میکشوں اتنا نہ پی جاؤ کہ غم ڈوب جائے

پھر نہ پھٹ جائے یہ آتش جو فشاں ہے اب کے

تنگ‌ دامان یہ دنیائے ستم زور الم

بڑھتا جائے ہے رواں اور دواں ہے اب کے

چشمۂ ناب نہ بڑھ کر جنوں سیلاب بنے

بہہ نہ جائے کہ یہ مٹی کا مکاں ہے اب کے

ہر طرف پھیلتے بڑھتے ہوئے یہ زیست کے ہاتھ

بحر ظلمات میں ایک کوزۂ جاں ہے اب کے

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Raziuddin. is written by Razi Raziuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Raziuddin. Free Dowlonad  by Razi Raziuddin in PDF.