شب دراز تجھے کچھ خبر گئی کہ نہیں

شب دراز تجھے کچھ خبر گئی کہ نہیں

سحر قریب سے چھو کر گزر گئی کہ نہیں

چمن میں جاؤ ذرا اور پھر بتاؤ ہمیں

گلوں کے چہرے سے زردی اتر گئی کہ نہیں

تمہارے شہر میں کیوں آج ہو کا عالم ہے

صبا ادھر سے گزر کر ادھر گئی کہ نہیں

پتا کرو مرے معشوق کی گلی جا کر

بہار بھی وہیں جا کر ٹھہر گئی کہ نہیں

(438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Raziuddin. is written by Razi Raziuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Raziuddin. Free Dowlonad  by Razi Raziuddin in PDF.