بڑھاپا

یوں گماں ہو رہا ہے میرے ندیم

جیسے اب گلستاں میں رنگ نہیں

جیسے اب دل میں کچھ امنگ نہیں

آسمان بدلیوں کی زد میں ہے

زرد آلود ہیں فضائیں بھی

سرخ سورج کی کپکپاتی کرن

چھو رہی ہے افق کے سائے کو

پھیلتی جا رہی ہے شب کی لکیر

صحن زنداں کے چار پایوں پر

ڈوبتی میری خوابیدہ آنکھیں

دیکھتی جاتی ہیں پرانے خواب

گزرے ایام کے ادھورے خواب

زندگی سے بھرے سسکتے خواب

دست و بازو ہیں کتنے پژمردہ

نبض ہستی ہے کتنی آہستہ

ایک دل ہے کہ دھڑکے جائے ہے

جیسے گرداب تا سفینہ کوئی

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Raziuddin. is written by Razi Raziuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Raziuddin. Free Dowlonad  by Razi Raziuddin in PDF.