جوگی

میں روح ہوں اس ویرانے کی

جو خاک بگولہ پھرتی ہے

اک چہرہ اس افسانے کا

بیکار جو تڑپا کرتا ہے

اک لاشہ ان ارمانوں کا

بے دام جو بکتا رہتا ہے

میں بستی بستی نگر نگر

بیتاب تمنائیں لے کر

خالی جھولی گدلا داماں

ہر گلی گلی پھیلائے ہوئے

بے خواب سی سونی آنکھوں کو

کچھ خواب نئے دکھلاتا ہوں

ٹوٹے بربط سے نکلی ہوئی

کچھ دھنیں انہیں سنواتا ہوں

اس آس میں ڈھونڈھتا رہتا ہوں

کہ شاید انہیں تانوں سے کہیں

لے پھوٹے نئے افسانے کی

گرداب کی طرح سے ابل پڑے

سونی دھرتی ارمانوں کی

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Raziuddin. is written by Razi Raziuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Raziuddin. Free Dowlonad  by Razi Raziuddin in PDF.