خواب فروش
پھر اسی شہر میں آئے ہو پلٹ کر کہ جہاں
چند ہوتے ہیں جو تم نے دکھائے تھے خواب
چند دن ہوتے ہیں جب تم نے سجائے تھے گلاب
جن میں خوشبو بھی تھی اور رنگ بھی مانند شہاب
تم گئے خواب رہے اور زمانے کے عذاب
ڈھونڈتے رہ گئے لب کتنے سوالوں کے جواب
اب جو آئے ہو تو اتنا سا کرم کر جانا
اب کے بیمار سے خوابوں کی مہک مت لانا
اب جو دکھلانا تو کچھ خواب نئے دکھلانا
ایسے کچھ خواب زمینوں کو جو شاداب کریں
ایسے کچھ خواب جو شہروں کو بھی شاداب کریں
ایسے کچھ خواب جو تقدیر خیالات کے ہوں
ایسے کچھ خواب جو میراث ہوں انسانوں کی
تم جو ایسا نہ کرو گے تو وہی غم ہوں گے
ربط باہم کے نہ اسباب فراہم ہوں گے
مطمئن خود سے کہیں تم نہ کہیں ہم ہوں گے
(528) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Razi Raziuddin. is written by Razi Raziuddin. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Raziuddin. Free Dowlonad by Razi Raziuddin in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends